خاکے

اماں جی تو صرف ماں ہیں۔

آج صبح صبح اماں جی نے مجھ سے ساٹھ روپے مانگے کہ ان کو چاہیے انہوں نے رنگ منگوانا ہے ۔ تین اقسام کے رنگ وہ منگوانا چاہ رہی تھیں تاکہ کجھور کے تَنے جو انہوں نے سنبھال کے رک ہیں  ان سے ایک رنگین چٹای بنا سکیں۔

اماں جی تو آرٹسٹک خاتون ہیں۔ ہر وہ ہُنر جو ہمارے کلچر میں خون کی طرح رواں رہتا ہے اس پر اماں جی نے ہنرآزمای کررکھی ہے۔ جیسے کجھور کی چٹای، کھجور کے تَنے سے بنے پنکھے، کھجور کے تَنے سے بنا واڑن جس بان بھی کہتے ہیں۔ وہ سِلای کرنا جانتی ہیں۔ ہر طرح کے کپڑوں کی سلای وہ کرتی رہیں ہیں۔ وہ چادریں بھی بنالیتی ہیں۔ ہاتھ سے سلای کرکے پوری چادر بنالیتی ہیں۔ رنگ برنگی موٹی چادر بھی بنالیتی ہیں جس کو ِگندی بھی کہا جاتا ہے۔ رضایاں بھی بناتی رہتی ہیں اور وہ بھی بہت عمدہ۔ وہ تو چارپای کی بؑنای بھی کر لیتی ہیں۔ ہاں وہ تو کمال کی چنگیریں بھی بنالیتں ہیں۔ وہ بھی کافی اقسام کی۔ اور ان پر  ِقسم قِسم کے ڈیزاین۔

امای جی ایک کنسٹرکشن آرکیٹکٹ بھی ہیں۔ مرغیاں اور چکور جو انہوں نے پالے ہوہے ہیں وہ ان کے لیے کیا گھروندے بناتی ہیں جن کو کھڈے کہتے ہیں۔ ان کے آرکیٹکٹ کیے ہویے کھڈے کبھی بارش سے ڈھے نہیں اور نا ہی ہم جیسی شرارتی آولاد کی شرارت سے زمیں بوس ہوءے۔ اچھا ایسے ہوادار کہ کبھی کسی مرغی کا دَم نہ گھٹا۔ پھر ان کے لیے گرمیوں میں ایک ہوادار جگہ بنانا۔ لکڑی سے ایسا سٹرکچر بنانا جو مظبوط بھی ہو، بارش اور آندھی میں بھی ٹِک سکے، اور ہاں شیطان بِلیوں کی پہنچ سے بھی دور۔ یہ آی گرمیاں اور اماں جی لگ گیں ۔ لکڑیاں  اِکٹھی کیں اور یہ دیکھتے دیکھتے ایک اونچا، محفوظ اور ہواداو سا ہبان بن گیا۔

نہیں اماں جی تو بہت محنتی ویجیٹیبل گروور ہیں۔ ایک بڑی پوٹلی رکھی ہوتی ہیں جس کے اندر بہت ساری چھوٹی چھوٹی پوٹلیاں۔ پھر پلاسٹک شاپر کی مزید چھوٹی پوٹلیاں۔ کسی پوٹلی میں کدو کا بیج، کسی میں بھنڈی، کہیں توری تو کہیں بینگن شریف کا بیج۔ تربوزہ کا بیج خربوزہ والی پوٹلی سے علیحدہ رکھا ہوا ہے۔ دو تیں اقسام کے ٹینڈے کے بیج، اور دھنیا، مولی اور شلجم تو لازم۔

جس طرح پوٹلیاں علیحدہ ہیں اس طرح کیاریاں بھی علیحدہ۔ وہ موسم کے رنگ کو دیکھ کر ایک کیاری علیحدہ بناتی ہیں اور بیج بودیتں ہیں۔ پھر ان کو پانی لگانا،  ان کی صفای کرنا۔ کھاد بھی رکھی ہوی ہے۔ کبھی تو سارا دن ہی کیاریوں میں گزار دینا۔ پودے ابھی ابھی نکلے ہیں ان کا بھی تو خیال رکھنا ہے۔ پھر ہر پودے پر پانی کا چِھڑکاو کرنا۔ اچھا جب سبزی لگنا شروع ہوجاے تو ایک ٹوکڑی پکڑنا اور سبزی توڑ لانا۔ ٹوکری میں مرچیں بھی پڑی ہیں، پیاز، ٹماٹر،توریاں ہیں اور ہاں کدوں، ٹینڈے سب ایک ٹوکڑی میں۔

اماں جی تو بہت اچھی معَلم بھی ہیں۔ ہر صبح محلے کے بچے ان سے قرآن پڑھنے آتے ہیں۔ ہر صبح جب ہم بہن بھاہیوں کی دھلای ہورہی ہوتی ہے کہ ہم نماز سے دور ہوگے ہیں، دیر تک سوءے رہتے ہیں اور منحوس بنے ہویے ہیں۔ اسی وقت محلے کے بچے اماں جی سے قرآن پڑھنے پہنچ چکے ہوتے ہیں۔ آٹھ دس مختلف عمروں اور مختلف شرارتوں کی روحیں اور ان کو ڈانتی ہوہی امان جی کی آواز۔ جب گھر میں ہوں توں ہفتے میں چھ دن ہماری صبح سورج نکلنے سے نہیں، اماں جی کی ڈانٹ سے شروع ہوتی ہے۔ اوراکثر میں چادر سے منہ نکال کر جب دیکھتا ہوں تو اماں جی کے شاگرد نِیم خوابیدہ حالت میں کبھی اپنے آگے رکھے سپارے کو دیکھتے ہیں اور کبھی اس منحوس آولاد کو جن کو اماں جی مسلسل جگانے کی کوشش کررہی ہوتی ہیں۔  

  نہیں اماں جی تو بہت اچھی مویشی پال خاتون ہیں۔ ابھی مجھے کچھ دن پہلے کہ رہی تھی کہ وہ بقر عید پر اپنی دو بکریاں فروخت کردیں گے اور کوی اور اچھی نسل والی بکریاں خریدوں گی۔ تین چار کیوٹ سی چھوٹی لیلیاں صبح جانوروں کے باڑے سے نکل کر اماں جی کی چارپای کے گرد طواف شروع کردیتی ہیں۔ یہ دیکھا اماں جی نل کی طرف جارہی ہیں اور وہ جیسے رات کی بِیپتا سناتے ہوہے اماں جی کے پیچھے۔ اور پھر اماں جی نماز کا وضو کررہی ہیں اور یہ پیاری مخلوق لاڈ اور شرارتیں کرنا شروع کردیں گی۔ ادھر اماں جی سپارے سے سبق پڑھا رہی ہیں اور ادھر اپنی کیوٹ لیلیوں کو فیڈ کیے جارہی ہیں اور ادھر ہمیں سناءیں جا رہی ہیں کیسے ہم ان جانوروں سے بھی لیٹ کر کے اٹھتے ہیں۔

نہیں امان جی تو خواب دیکھنے والی روح ہیں۔ ادھر عشاء کی نماز پڑھی اور وہ اماں جی سو گیں۔ رات کے دوسرے پہر آنکھ کھل جاتی ہے ان کی۔ پھر وہ خوابوں کی دنیا میں چلی جاتی ہیں۔ وہ مسلسل کچھ بولتی رہتی ہیں۔ کبھی وہ وضو کرکے بیٹھ جاتی ہے۔ کچھ سوچتی رہتی ہیں۔ جیسے وہ مستقبل کی پلاننگ کررہی ہوں یا جیسے وہ اپنے صبح کے کاموں کی زہن میں لسٹ بنارہی ہوں۔ کبھی ایسے لگتا ہے جیسے اماں جی فلیش بیک میں اپنی زندگی کی فلم دیکھ رہی ہوں۔ کبھی ان پر اداسی طاری ہوجاتی ہے اور پھر وہ اچانک ایک عجیب سی سرشاری میں چلی جاتی ہیں۔ مجھے کبھی جرات نہی ہوی کہ میں اماں جی کے اس خواب میں مخل ہوں۔ وہ کبھی اس طرح خواب دیکھتے دیکھتے سو جاتی ہیں اور کبھی تہجد کا وضو کرکے مصلے پر بیٹھ جاتی ہیں۔

نہیں اماں جی تو صرف ماں ہیں۔ وہ تو بس پالنا جانتی ہیں، سنبھا لنا جانتی ہیں۔ بچوں کے لیے خواب دیکھنا جانتی ہیں، دعایں دینا جانتی ہیں۔ پڑھانا جانتی ہیں اور ہم جیسے منحوس بچوں کو نیک دیکھنا چاہتی ہیں۔ میں نہی جان پایا آج تک کیسے ایک وجود اپنے کردار میں مکمل ڈھل جاتا ہے اور مجسم محبت وجود میں آتاہے جسے ماں کہ کر پکارا جاتا ہے۔ میں جستجو میں ہوں کہ ماں کے صورت میں قدرت کے کیا کیا رنگ پوشیدہ ہیں۔

  ہے کوی مثال ایسی جس میں ایک زی روح اپنے کردار میں ایسے ڈھل گیا ہو جیسے ایک ماں اپنے کردار میں ڈھل جاتی ہے ؟

21 thoughts on “اماں جی تو صرف ماں ہیں۔”

  1. Sajid Ramzan says:

    Nicely described what a mother is!

    1. Yaseen Baig says:

      Thanks, dear Sajid

  2. Elària Ælish says:

    JuSt Heart TOuChing !!
    My moTher Is AlSo just like Your Mother ….
    We can’t explain Our Mother’s efforts in words…
    Salute To everY Mother ❣️❣️❣️

    1. Yaseen Baig says:

      Thanks for your response dear.
      I believe we should appreciate our mothers.

  3. Rimsha Hussain says:

    Great words for Amma G❣
    بس ایک خدا نہیں ہوتی
    ورنہ ماں کیا نہیں ہوتی

    1. Yaseen Baig says:

      Yes, mothers are all love.

  4. Muhammad Shafique Khalid says:

    Heart touching words sir

  5. Kimora Marina says:

    I am truly grateful to the owner of this site who has
    shared this impressive piece of writing at here.

  6. johan says:

    Great article.

  7. Smith says:

    Wow! In the end I got a web site from where I can actually take useful information regarding my study and knowledge.

    1. Yaseen Baig says:

      Dear Smith
      Thanks for visiting my site.
      Let me know if I can help you in any way in your study and knowledge.
      Regards,
      Yaseen

  8. Hannahsmit says:

    Hello to every body, it’s my first go to see of this website; this webpage carries remarkable and actually fine stuff in support of visitors.

  9. James says:

    Hello there, I found your blog by the use of Google while searching for a comparable topic, your site got here up,
    it seems good. I’ve bookmarked it in my google bookmarks.

    Hi there, just become alert to your weblog through Google, and located
    that it’s really informative. I’m gonna be careful for brussels.

    I will be grateful in case you continue this in future.
    Numerous folks will likely be benefited from your writing.
    Cheers!

    1. Yaseen Baig says:

      Thanks, Dear James
      Your comments and feedback are both appreciable and valuable for me

      Regards,

  10. Katie says:

    Why people still use to read news papers when in this technological globe all is existing on web?

  11. Maria says:

    Heya i’m for the first time here. I came across
    this board and I find It truly useful & it helped me out a lot.
    I hope to give something back and help others like you helped me.

    1. Yaseen Baig says:

      Thanks, Maria
      How can I help you, or how can we both benefit from each other.
      Please enlighten me on possibilities of mutual cooperation.

  12. Mia says:

    Thanks to my father who informed me concerning this blog, this blog is
    actually remarkable.

    1. Yaseen Baig says:

      Thanks Mia
      Hopefully, you will keep visiting this platform in future, too.

  13. Lena says:

    WOW just what I was searching for. Came here by searching for Camilla

  14. Keto Genix before and after says:

    Hi there, I want to subscribe for this webpage to obtain most up-to-date updates, therefore where can i do it please assist.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *