خاکے, طنزومزاح

بندہ یار باش

اپنے یار بیلیوں میں ایک ایسا مزاح پسند اور زندہ دل انسان بھی ہے کہ جسکا قہقہ اس کے تعارف سے پہلے آپ تک پہنچتا ہے۔ یہ قہقہ فیم فرینڈ بہترین کمپنی ہے۔ اچھا کون ہے آج کے اس دور میں جو اپنے وقت کے ساتھ ساتھ اپنا پٹرول بھی آپ پر خرچ کرتا رہے۔ آپ کو اپنی گاڑی میں گھماتا رہے۔ کبھی چائے کے دور چل رہے ہیں تو کبھی کسی ہوٹل پر ظہرانے ، اور کبھی کسی دور پار گاؤں میں ٹالھی کی ٹھنڈی چھاؤں تلے چارپائی پر دیسی مرغ کے کھابے۔ اب جہاں بھی ہوں، اپنا جی ایم صرف ساتھ نہیں بلکہ روح رواں ہے۔ ایک دن میں نے جی ایم سے پوچھا کہ دوست کیسی مٹی سے بنا ہے تو۔ جب نوکری سے واپس آتا ہے، سارا وقت تو ہم جیسے بےکار دوستوں کے ساتھ گزار دیتا ہے۔ سارا دن ہم جیسوں کو کار پر گھمائے پھرائے رکھتا ہے۔ جی ایم کہتا ہے کہ یار میرا دل کرتا ہے کہ میں ایسے اپنے یار بیلیوں کے ساتھ رہوں، کھانے کھاتے رہیں، گپیں لگاتے رہیں ہم سب۔ اور ہے کیا زندگی میں یاروں کے سوا !!۔

جی ایم ایک محنتی روح تھی زمانہ طالبعلمی سے ہی۔ کالج کے دور میں محنت کے مراکز میتھ اور قریشی ٹی سٹال رہے۔ ایسی بات نہیں کہ بندہ چائے کا گرویدہ ہے۔ بلکہ چائے تو بس سوشیل مشروب رہا جی ایم کے لیے، دل تو قریشی ٹی سٹال پر چلنے والی انڈین اور ہالی وڈ موویز میں ہوتا تھا۔ اچھا ایک ایسی خوبی جو میں نے اپنے بیلی میں دیکھی وہ ہے فلموں کے ڈائیلاگز میں دلچسپی لینا۔ ایسی بے شمار بالی وڈ کی فلمیں ہیں جن کے ڈائیلاگز جی ایم کو ازبر ہیں۔ مٖغل اعظم تو شائد بنائی ہی جی ایم کے لیے گئ ہو۔ دلیپ کمار کے ادا کیے ہوئے سارے ڈائیلاگز ہم نے جی ایم سے سن رکھے ہیں۔ میں نے تو مغل اعظم ساری سنی ہی جی ایم سے ہے۔ پرانی شاہکار فلموں کے زندہ رہنے والے ڈائیلاگز کی طرح اپنے یار کی فطرت بھی زندہ اور خوش باش قسم کی ہے۔

قائد اعظم یونیورسٹی نے جی ایم کو کچھ نہیں دیا سوائے لقب لالہ اور ایک بے رنگ افسانہ کے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ اپنا یار تو تھا کھانے پینے کا شوقین اور ادھر ہاستل کی بریانی بھی تھی اپنے حساب میں باکمال۔ تو بس دونوں کی خوب نبھی۔ جی ایم نے یاری خوب نبھائی۔ اس وقت تک محفل بریانی میں محظوظ ہوتے تھے جب تک پلیٹ خود فریاد نہ کرتی کہ وقت رخصت ہوا چاہتا ہے۔ چاولوں سے اس والہانہ لگاؤ نے اپنے یار کے نہ صرف جغرافیے میں اضافہ کیا بلکہ جی ایم اب لالہ جی ایم کے نام سے پکارا جانے لگا۔ یونیورسٹی کلیوں ، پھولوں، اور تتلیوں کی دنیا ہوتی ہئے۔ اب لالہ جی ایم بھی اس خوشبو نگر میں وارد ہوچکے تھے۔ شخصیت ایسی بارعب کہ دور دور تک اثر چھوڑتی تھی۔ اور اس پر رومانوی فلموں کے ڈائیلاگز کی ایک جیتی جاگتی ڈائری۔ خیر یہ ساری خوبیوں کسی تتلی کو تو متاثر نہ کرپائیں لیکن ایک ٹڈی دل کے حملے کے افسانے ضرور مشہور ہوئے۔ وہ بات الگ ہے کہ اپنے یار کا موقف بڑا واضح رہا ہے کہ اس کے دل کا درخت کبھی کسئ ٹڈی دل کے حملے کی ذد میں نہیں آیا اور یہ بے پرکی کسی اپنے کی اڑائی ہوئی ہے۔ ہم بھی قریب کے دوست جان تھے۔ افواہوں کے آگے ہار بیٹھے۔ یار سے پوچھ ہی لیا کہ کہیں دل ناداں کو چاٹ تو نہیں لیا اس صحرائی ٹڈی دل نے ؟ جی ایم نے تاریخی ڈائلاگ بولا

بلوچ کی مونچھ اور عزت دار کا دامن ہمیشہ ہواؤں کی ذد میں رہتے ہیں۔

اب اس ڈائلاگ نما دلیل کے بعد دوست پر شک کرتے کتنے برے لگتے ہم۔

جی ایم خوبیوں اور خامیوں میں تولا جانے والا بندہ نہیں ہے۔ وہ زندگی جینے والی روح ہے۔ ایک رواں دواں زندگی۔ اندر میں چڑ چڑ نہیں اس کے، تضادات میں نہیں جاتا، پسند کرتا ہے تو بول دیتا ہے، نہیں بھاتا کوئی تو اعلان نہیں کرتا، وہ تو گپ والی روح ہے، بٹ کڑاک کا بندہ ہے، بیٹھک کی رونق ہے۔ بڑا دل ہے اس کا۔ جی ایم سے ملو تو محسوس ہوتا ہے کہ ترسایا نہیں اس نے خود کو۔ جہاں جب موقع ملا ہے وہ جیا ہے اپنی زندگی۔ ہاں کبھی کبھی کسی لمحوں میں میں نے اس میں ایک اجنبی سی تلاش ضرور دیکھی ہے۔ نہیں معلوم کہ وہ تلاش محبت ہے یا مقصد زندگی۔ کوئی رائے نہیں بنا سکا میں آج تک۔

جی ایم وہ ہستی ہے جس نے چھوٹی عمر میں بڑے بڑے کام کیے۔ اور بڑی عمر میں بڑے کام ایک مختلف پلیٹ فارم سے خوبصورتی سے سرانجام دے رہا ہے۔ ارے ہم کیوں جلیں اپنے یار کے اس بڑے پن سے جب ہم ایسے کارہائے نمایاں انجام ہی نہ دے سکتے ہوں ؟ بڑے بڑوں سے سن رکھا ہے۔ کتابوں میں بھی پڑھتے رہتے ہیں کہ بچپن میں کی ہوئ محنت آگے چل کر بہت کام آتی ہے۔ اگر متھا نصیب والا نکل آئے تو انسان بہت آگے جاتا ہے اپنی بچپن کی کی ہوئی محنت کے بل پر۔ او بھائی اپنے بیلی کا متھا صرف چوڑا ہی نہیں بڑے نصیب والا بھی ہے۔ بچپن میں ایسے حالات اور شخصیات سے واسطہ رہا کہ مشقت بازی کے مواقع کی فراوانی رہی۔ لوگ ملتے گئے اور جی ایم سیکھتا گیا۔ زندگی کی اونچ نیچ کو۔ مشقت کے ہر بھید کو۔ اب جس نے ایسی محنت اور متھا بچپن سے پایا ہے تو اس کے مقابلے میں ہم جیسے سست اور ڈرپوک کس شمار قطار میں بھلا !!۔

اچھا جی ایم جیسی روح کو دیکھ کر کبھی یہ لگتا ہے ایسوں کو تو قدرت نے بس شادی کے لیے پیدا کیا ہے۔ اب اس سے آپ یہ نہ سمجھ لیجے گا کہ کہ اپنا بیلی رن مرید قسم کا انسان ہے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ اپنا یار فیملی اورینتڈ انسان ہے۔ اس کا اندازہ اس کی شادی کے بعد آنے والے بچوں کی تعداد اور رفتار سے لگایا جاسکتا ہے۔ ارے جی ایم کہاں کا رن مرید۔۔۔ رات دس دس بجے تک تو وہ دوستوں کے ساتھ مٹر گشت کررہا ہوتا ہے۔ اور حیف کبھی بھابھی کو یاد دہانی کا فون کیا ہو۔ ہماری اس طرف داری پر ایک دوست بولے اپنا لالہ جی ایم روشن مزاج قسم کا انسان ہے اور اسے دن کی روشنی ذیادہ پسند ہے۔ ہمیں اس بات کا محل وقوع تو سمجھ نہ آیا۔ مگر کچھ دن بعد جب مسلسل جی ایم کے شام 3:17 پر خواب گاہ سے جاگنے کی بابت پتا چلا ، چودہ طبق روشن ہوئے۔ پھر دل کو رات کی مٹر گشت کا جس پر ہم اکثر کہا کرتے تھے ‘ الہی ماجرا کیا ہے ‘ کا جواب ملا۔ خیر جتنے انسان ، اتنے انداز ادائیگی فرائض ۔

21 thoughts on “بندہ یار باش”

  1. Ghulam Mustafa says:

    Hahaha…bahut bahut dhane waat baig sahab. Aap ne jo likha sach likha..sach k siwa kuch nae likha..titli wali baat blkuk sach ha😀 baki hamari university life study k ilawa full entertainment mn guzri ha..chahe kisi drama ki performance ho, ya koi departmental fucntion ya koi study strip ham frontline pe hote they. Uni mn gaane bhi gaye, dance bhi kiya teachers k sath cards bbi khely, luddo bhi kheli, teachers ko bhi sath gaane majboor kar diya..it was best time in uni. Ab practical life 180 degree shift ho gayi ha.
    Doston k baghair to life boring ha. Aap logon ka sath bahut acha lagta ha…aap k sath beth kar gunguna bhi lete hain..mazaak bbi kar lety hain. Ghoom phir bhi lety hain..saraki mn kehte hain..”sadi v tohade waste kujh tabiat ahdi ha”😊
    Khush raho baig sahab

    1. Yaseen Baig says:

      او لالہ جی ایم
      تواڈیاں محبت ہن سائیں۔

    2. Liaqat Ali says:

      جی ایم صاحب اے تاں نویں خبراں ہنن زندگی موقع ڈیٹا تاں ضرور فلمی ڈائلاگ سنٹسا۔جگ جگ جیو سر جی

  2. غلام یاسین says:

    baig sb G M k barey mn bilkul sch likha ap ne…
    GM to waqi kmal ka bnda hai .,but ap k andaze tehreer mn bhi koi kmi ni hai

    1. Yaseen Baig says:

      Muhabtan saen twadiyan …

  3. Shafique says:

    Lala GM zinda bad…..hamy to GM lala k container wala bakra bhoolay ni bhoolta

    1. Yaseen Baig says:

      ہاں ڈاکٹر صاحب
      لالہ جی ایم ایک باکمال آدمی ہے۔

  4. عاصم لاشاری says:

    کیا ترجمانی کی ہے قسم سے یٰسین صاحب تعریف میں بھی تکلف امید نہیں تھی. یقین مانیں یاد نہیں پہلی ملاقات کب ہوئی پر دل میں گھر کر گئے. ہاں دل سے یاد آیا آپ نے جی ایم کی آواز کی چاشنی کو مدنظر نہیں رکھا لگتا ہے کبھی کوئی غزل نہیں سُنی. اللہ ہمارے پیارے دوسر کو مزید کامیابیاں دے خوش رکھے.. بہت بھلا انسان ہے آخر میں بس یہی کہوں گا.

    بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیداور پیدا

    1. Yaseen Baig says:

      شکریہ عاصم صاحب
      اپ نے درست سمت اشارہ کیا ہے۔ جی ایم کی مدھر آواز کے ہم بھی مداح ہیں۔ اس پر الگ سے لکھیں گے کسی روز ۔

  5. Siddiqui Baloch says:

    Jitni tension kee sath bnda aye GM ki mahfil main sab bhol jata hi. Jokes ka center bana ke bi khush kr data hi insan ko. Jahan tak batt hi Hansnny ki to woh waqai la jawab hi. Jetty raho khush raho. Tatti waa naa lagi Murshid.

    1. Yaseen Baig says:

      Thanks, Siddique Baloch
      GM is a nice soul. He is a man of people indeed.

  6. Elària Ælish says:

    Much intresting personality 👌

    اچھے لگتے ہیں مجھے ایسے لوگ۔۔
    جن میں زندگی کی رمق دکھائ دیتی ہو ۔۔۔۔۔۔
    زندہ دل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    زندگی کو بھر پور جینے والے نہ کہ گزارنے والے ۔۔۔
    خود کہ خواہشوں کا احترام کرنے والے ۔۔۔
    خود کو نہ ترسانے والے ۔۔۔۔۔۔۔
    خود مخلص اور مخلص دوست رکھنے والے۔۔۔۔۔۔
    تحریر پڑھ کے آپکے دوست سے متاثر ہوۓ بنا رہا نیں گیا۔۔
    اللہ آپ لوگوں کی دوستیاں سلامت رکھے آمین۔۔۔

    1. Yaseen Baig says:

      بہت شکریہ الیریا
      ہاں آپ صیحیح کہ رہی ہیں۔
      دوستوں کے بغیر جینا پھیکا ہے۔

  7. Irfan Fareed says:

    جی ایم جیسا کوئی نہیں۔۔۔اللہ پاک ان کو ڈھیروں خوشیاں عطا کرے۔ آمین

    1. Yaseen Baig says:

      آمین کہتے ہیں آپ کی اس بات پر عرفان فرید صاحب۔

  8. M Saleem Baig says:

    سچ میں جی ایم باکمال انسان ہیں۔ایک محبت اور پیار کرنے والے انسان ہیں۔مجھے تو ایک چھوٹے بھائی کی طرح ٹریٹ کرتے ہیں۔اس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

    1. Yaseen Baig says:

      ہاں سلیم صاحب آپ بلکل ٹھیک کہ رہے ہیں۔

  9. Muhammad Akram says:

    Apna ..G.m..heera h..apni local PTI ka …ATM…qurb e jmal..insan ka haal khyal badal k rakh dta h..G.m k qurb ka ..lutf ..bean krny kki chz nh..mehsos krny ki h..apni ..mehfil ..ka chand h..jugat bazi m ..koi saani nh..apni mehfl m..hmari mehfill ka …Taan seen..us ka qehqa…kmal..bs..kbhi kbhi …ksi chz ki..mutlashi ..us ki ..udas ankhn..apni jan p aati hn…
    ۔…….ap k …altaaf.. ka churcha kia….
    ۔…..Han dil e besabr n hm ko ruswa kkia..

    1. Ghulam Mustafa says:

      Aap Sab doston ki mohabbat aur piyar bhare comments ka bahut bahut shukriya..ye to Yaseen baig sahab ki mohabbat ha jo unhn ne mere bare itne piyar aur mazaah se sab kuch likh diya ha. Main teh dil se shukar guzaar hn.

      1. Yaseen Baig says:

        جناب جی ایم
        آپ ایک یار باش آدمی ہیں۔ تو لوگ آپ کی طرف کیوں نہ آئیں۔

    2. Yaseen Baig says:

      محترم اکرم صاحب
      آپ نے تو سمیٹ دیا ہماری ساری باتوں کوں۔
      خوش رہیے اور جی ایم کی کمپنی کو انجوائے کیجیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *